اشاعتیں

میری تحریر لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دعا عبادت کا مغز ہے. Pray| Power of prayers|

تصویر
Meri tehreer.... read like and share plese Meri tehreer.... read like and share plese دُعا عبادت کا مغز ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دعا عبادت کا مغز ہے دعا کے بغیر انسان کی زندگی ادھوری ہے بلکہ دعا ہی کے سہارے انسان زندہ رہتا ہے کب کسی چیز کی ضرورت پڑ جائے کب کیا مانگنا پڑ جائے انسان کو کچھ پتہ نہیں ہوتا یوں تو تمام عبادت صرف اللہ کے لئے ہیں اور ہر عبادت کا جوہر اور کرشمہ دعا ہے اور اگر سچے دل سے خدا سے مانگی جائے تو ممکن نہیں کہ قبولیت کی گھڑی سر پر کھڑی نہ ہو۔ انسان ہی کمزور اور ناتواں ہے یا تو مانگتانہیں ہے اگر مانگے بھی تو ایسے مانگتا ہے۔جیسے اس کو ابھی ضرورت  نہیں ہے۔ بلکہ تمام تر نماز سکون سے پڑھ بھی لیں مگر دعاکے لئے وقت نہیں ہوتا۔اکثر تو دیکھا گیا ہے جیسے ہی نماز پڑھی فوراً مصلّحہ لپیٹ دیا دعا کے معاملے میں کنجوسی کرتے ہیں خود بھی اللہ سے مانگتے ہوئے شرماتے ہیں بلکہ لوگوں کو بھی نہیں کہتے کہ ہمارے لئے دعا کیا کریں جبکہ دوسروں کے منہ سے نکلی ہوئی دعا جلد قبول ہوتی ہے دعا جب بھی مانگیں اس نیت سے مانگیں کہ اللہ تعالی بہت قریب ہے سن رہا ہے وہی دیکھ رہا ہے اور کارسازی کے...

نیکی کا حکم براٸ سے روکیں۔

تصویر
Meri tehreer۔۔نیکی کا حکم دیں براٸ سے روکیں۔۔۔ ہمیں اس بات کا شکر ادا کرنا چاہیے۔  کہ خدا تعالی نے ہمیں مسلمان بنایا  اور ہمارے لئے یہ بہت ہی فخر کی بات ہے۔بلکہ شکر کی بات تو یہ ہےہم امت محمدی ہیں اور ہمیں ایسی زندگی گزارنی چاہیے جس کا گزارنے کا ہمیں حکم ملا ہے۔ دنیا میں یوں تو سارے ہی انسان برابر ہے مگر مسلمان ہونا ہمیں اور لوگوں سے منفرد اور مختلف بناتا ہے۔ہمارا رہن سہن ہمارا اخلاق روایات بلکہ ہمارا دین ہمیں مختلف اور جاذب نظر بناتا ہے ایک مسلمان پر فرض ہے نماز پڑھنا عبادت کرنا قرآن و سنت پر عمل کرنا یہی ہماری زندگی گزارنے کا بہترین طریقہ ہے کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرے لوگوں کو برے کاموں سے روکنے کی تلقین کریں خود بھی نیک اور اچھے کام کریں اور برائی سے بچیں۔ اور لوگوں کی اصلاح بھی کریں اگر کسی کو برا کام کرتے دیکھیں تو فوراً روک دیں۔ اکثر کچھ خواتین ایسے لباس پہن لیتی ہیں جو مغربی روایات کو فروغ دیتے ہیں۔ ایسے میں ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کی اصلاح کریں اور ان کو بتائیں کہ آپ نے جو پہنا ہوا ہے خوبصورت ضرور ہے مگر ہمارے اسلامی روایات ور اقدار کے منا...

حجاب مسلم عورت کی پہچان. میرا حجاب میری مرضی

تصویر
Meri tehreerحجاب مسلم عورت کی پہچان دوپٹہ یا حجاب سر کی زینت… دوپٹہ یا حجاب ہماری تہذیب و ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے دوپٹے ہی سے عورت کی عزت اور عظمت کا اندازہ ہوتا ہے خوبصورتی کی علامت ہے بلکہ عورت کے سر کی زینت بھی ہے۔ 4ستمبر کو پوری دنیا میں دوپٹے کو عالمی یوم حجاب کے دن کےطور پر منایا جاتا ہے اسلام واحد مذہب ہےجو کسی سےناانصافی نہیں کرتااور نہ ہی کسی کا حق چھیننے یا کسی کے ساتھ حق تلفی کرنے کی اجازت دیتا ہے بلکہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے تو کیسے ممکن ہے کہ عورت کی عزت اور عظمت کو محفوظ کرنے کے طریقے نہ سکھائے جائیں۔ اسلام نے عورت کو آزاد اور مردکی غلامی سے نجات دلوائی مگر افسوس آج کی عورت مغربی اقدار کے پیچھے پڑی ہے اور اپنی ترقی آزادی کی بجائے غلامی میں ڈھونڈ رہی ہے لیکن وہ یہ نہیں جانتی کہ جس مغربی ثقافت کو اپنا سمجھ کر زندگی گزارناچاہتی ہے وہ اسے جہنم کے نزدیک کردے گی ایسی آزادی جو مشرقی اقدار کے خلاف ہواسلامی  معاشرے ے منافی ہو سراسر بےحیائی کا سرچشمہ ہو وہ کبھی ترقی نہیں کر سکتی۔ ایسی خواتین دوپٹے کے تقدس کو کیا سمجھیں گی عورت محبت کی علامت ہے وہیں اس...

والدین کا مقام

تصویر
Meri tehreer والدین کا مقام

مہمان اللّہ تعالی کی رحمت

تصویر
Meri tehreer                    مہمان اللّہ تعالی  کی رحمت مہمان کو خدا کی رحمت کہا جاتا ہے۔۔اس کا خیال رکھنااسے کھانے پینے کی چیزیں کھلانا اس کے آرام کا بندوبست کرنا ایک مسلمان کا فرض ہے کیونکہ وہ آپ کے دسترخوان پر ضرور ہوتا ہے مگر کھاتا اپنے نصیب کاہےبلکہ جب خدا نے میں مہمان بھیجنا ہوتا ہے تو آپ کے گھر میں پہلے سے اس کا رزق بھیج دیا جاتا ہے ہے آپ کے گھر کھانا کھاتا ہے تو یہ آپ کے لیےعزت و احترام اور فخر کا باعث بنتا ہے آپ کی عزت میں اضافہ ہوتا ہے۔مہمانوں کے کھانے پر خوشی محسوس کیجئے تنگ دلی اور منہ بنا کر کھانا پیش کرنے سے گریز کریں کوشش کریں اپنی اسطاعت کے مطابق مہمان کی پسند ناپسند کا خیال رکھ کر کھانا پکایا جائے اور وہی کھانا تیار کرے جس سے وہ خوش ہو رکر تناول فرماۓ۔دستر خوان پر پہلے مہمان کو کھانا نکالنے دے پھر گھر والے نکالیں اکثر دیکھا گیا ہے مہمان کی پسند کی ڈِش تیار کرکے گھر والے مزے لے لے کر کھاتے ہیں اور مہمان بیچارہ شرم وحضوری محسوس کرتا ہے اور اسی وجہ سے پیٹ بھر کر نہیں کھاتااس لئے دستر خوان پر پہلے مہمان کو ...

برداشت کی کمی

Meri tehreer عدم برداشت  آجکل معاشرے میں بگاڑ کی سب سے بڑی وجہ عدم برداشت ہے ہم ہر کسی کو غصے  کی نظر سے دیکھتے ہیں شدت پسندی بڑھ چکی ہے معاشرے میں ناانصافی عام ہوتی جارہی ہے بلکہ عام ہوگئی ہے ہر کوئی انصاف کی تلاش میں روتا پھرتا نظر آرہا ہے ہر جگہ افسوس تحفظ معاشرے میں ہی نہیں بلکہ گھروں میں بھی لوگوں کو تحفظ نہیں مل رہا ہر وقت جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں ہر کوئی پریشان نظر آتا ہے مگر کوئی بھی پریشانی سے نکالنے والا کسی کی مدد کرنے والا نظر نہیں آتا سب کو اپنی اپنی فکر لوگ مرنا بھول گئے ہیں معاشرے میں رہتے ہوئے کسی کی چھوٹی سے چھوٹی بات پر بھی غصہ کر کے انتشار پھیلانا عام ہوتا جارہا ہے بلکہ پتھر کا جواب اینٹ سے دینے کی کوشش میں رہتے ہیں کسی نے ہمیں برا کہہ دیا تو اب ہمیں  اسے منہ توڑ جواب دینا ہو گا اس کی ہرممکن توہین اور اس کی کردار سازی کرنے لگتے ہیں کہیں پر ذات کا فرق ہے مذہب کے نام سے ایک دوسرے سے لڑتے نظر آتے ہیں اپنے کیے پر شرمندہ ہونے کی بجائے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور فخر محسوس کرتے ہیں۔۔۔ اپنی مرضی سے فیصلے کرتے ہیں عقل و شعور کی بجائے بےوقوفی جلد بازی...

خوش کلامی

تصویر
خوش کلامی

عدم برداشت

تصویر
  عدم برداشت۔۔۔۔۔۔۔۔ آجکل معاشرے میں بگاڑ کی سب سے بڑی وجہ عدم برداشت ہے ہم ہر کسی کو اس غصے کی نظر سے دیکھتے ہیں  شدت پسندی بڑھ چکی ہے معاشرے میں ناانصافی عام ہوتی جارہی ہے بلکہ عام ہوگئی ہے ہر کوئی انصاف کی تلاش میں روتا پھرتا نظر آرہا ہے۔۔۔  مگر افسوس تحفظ معاشرے میں ہی نہیں بلکہ گھروں میں بھی لوگوں کو تحفظ نہیں مل رہا ہر وقت جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں ہر کوئی پریشان نظر آتا ہے مگر کوئی بھی پریشانی سے نکالنے والا  کسی کی  مددکرنے والا نظر نہیں آتا سب کو اپنی اپنی فکر ہے۔۔لوگ اس قدر ظلم اور زیادتیاں کرنے لگے ہیں یہ وہی لوگ ہوتے جو مرنا  بھول گئے  ہیں معاشرے میں رہتے ہوئے کسی کی چھوٹی سے چھوٹی بات پر بھی غصہ کر کے اشتہار پھیلانا عام ہوتا جارہا ہے بلکہ پتھر کا جواب اینٹ سے دینے کی کوشش میں رہتے ہیں کسی نے ہمیں برا کہہ دیا تو اب ہمیں اسے منہ توڑ جواب دینا ہو گا اس کی ہرممکن توہین اور اس کی کردار سازی کرنے لگتے ہیں کہیں پر ذات کا فرق ہے مذہب کے نام سے ایک دوسرے سے لڑتے نظر آتے ہیں اپنے کیے پر شرمندہ ہونے کی بجائے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور فخر ...

غصہ کرنا بری عادت ہے

تصویر
غصے سے کیسے بچیں۔۔ غصہ کب کرناچاہیےاور کب نہیں..غصہ بھی اچھا ہوسکتا ہے اگر اس میں بھلائ چھپی ہو,یا کسی کا فائدہ ہوتا ہو...غصہ بذاتِ خود اچھا نہیں ہوتااور نہ ہی برا بلکہ یہ ماحول کی اچھائ اور ُبرائ پر ہوتا ہے.کیوں کہ غصہ کی ضرورت نہی تھی مگر پھر بھی غصہ کیا..تو اثرات ُبرے ظاہرہو سکتے ہیں.جیسے بچہ بھوک سے رو رہا ہو تو اسے کچھ کھانے پینے کو دینے کی بجاے  آ پ نے اسے مارنا پیٹنا شروع کر دیا..گاڑی غلط جگہ پارک کر دی اور گارڈ کے منع کرنے پر آپ کو غصہ آجاےاور جھگڑا کرنا شروع کر دیں..یا خواتین کو کسی کام کا کہہ کر گیے اور دوسرے کاموں یا گھریلو مصروفیت کی وجہ سے وہ کام نہ کر سکیں تو ماحول کو سمجھنے کی بجاے غصہ کر نااور بات بڑھا کر جھگڑے تک پہنچا دینا...ان حالات میں اکثر غصہ کرنا برا ہے.غصہ چونکہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے..تو جلدی اثر کرتا ہے.حدیث شریف میں جس غصہ سے پناہ مانگنے کو کہا گیا ہے وہ یہی ہے جس غصے کے برے اثرات ہوں.کیوں کہ ظاہر بات ہے غصے میں رحم کی بجاے بےرحمی..محبت کی بجاے نفرت اور شکر کی بجائے نا شکری اور ایمان کی بجائے کفر آجاتا ہے تو کون کہے گا کہ غصہ ...

پردہ اور ایمان

تصویر
 پردہ ایمان کی علامتوں میں  سے ایک خوبصورت علامت  ہے۔۔۔۔ویسے تو۔۔پردہ  ہماری خوبصورتی کو چار چاند لگا دیتا ہے۔ لیکن حقيقت کچھ مختلف ہے۔پردہ ہمیشہ۔۔۔ بہت ہی بھاری لگتا ہے۔جب اسےاوڑھنے کی کوشش کی جاۓ تو سینکڑوں سوال ذہن میں آجاتےہیں نہیں مجھ سے نہیں ہوگا سانس پھول جاۓ گا۔۔بار بار اترے گا۔۔اب کہا کہاں جاتے ہوۓ کروں۔۔۔ شادیوں میں تو نہیں کر سکتے۔۔اور کیوں کروںپردہ ضروری  تو نہیں شرم توآنکھوں میں ہوتی ہے۔پردہ کرنے سے کیا لوگ نہیں دکھیں گے۔۔کون ہر وقت سر پر دوپٹہ اوڑھے رکھے۔شادی کے بعد کروں گی پردہ۔وغیرہ وغیرہ۔۔ یہ بات بلکل حقيقت ہے جب بھی پرہ کرنے کا سوچو یہی کچھ ہوتا ہے۔اور لاپرواہی کرتےکرتے اک عمر گزر جاتی ہے ۔۔پھر تو ناممکن سا لگتا ہے۔۔ نہیں اب نہیں لوگ کیا کہیں گے ساری ذندگی تو کیا نہیں اب کر لیا۔۔اب دیکھو کیسے شریف بی بی بن گیٸ۔۔ہممم تو لوگوں کو کہنے دیں جب قیامت والے دن اللہ بے پردگی کی وجہ سے جنت میں جانے سے روکیں گے تو ان سب لوگوں میں سے کوٸ بھی سفارش نہیں کرے گا۔۔آپ کو کوٸ بچانے والا نہیں ہوگا۔۔ہمارے نبی بخشش ضرور کروادیتے...

باپ اور بیٹی ایک خوبصورت رشتہ ہے

تصویر
Meri tehreer بیٹی اور باپ کا رشتہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس بات سے کوٸ انکار  نہیں کر سکتا کہ اسلام نے ہمیں بہت پیارے رشتے دیٸے ہیں۔بہن بھاٸ کا رشتہ ۔۔بھاٸ بھاٸ کا رشتہ۔۔بہن بہن  کا رشتہ۔۔او ر بہت خوبصورت  رشتے ہمیں ہمارےخدا نے ہمیں دیے ہیں۔اور ہمارے نبیﷺ نے اسانیاں پیدا کرنے کے لیے ہمیں سکھایا ہے کہ کیسے کتنی سمجھداری سے انہیں  نبھانا ہے ۔۔۔ باپ بیٹی کا رشتہ سب رشتوں سے انمول رشتہ ہے۔۔ بیٹیاں اکثر باپ کی توثیق چاہتی ہیں۔ماں کتنی ہی محبت کرنے والی ہو مگرباپ کی ببتا پوری نہی کر سکتی ۔۔بے شک ماں بیٹیوں کو تحفظ دیتی ہے۔۔ان کی تر بیت کرتی ہے۔انکے ہر کام میں مدد کے لیے تیار رہتی ہے۔۔انکی اعلی پرورش کی خاطر دن رات ایک کر دیتی ہے۔۔مگر باپ کی کمی پوری نہیں کر سکتی ۔۔باپ بیٹیوں کو خود اعتمادی دیتا ہے۔۔انکی شخصيت  کو اجاگر کرتا ہے۔۔ان کے سر  پر شفقت کا ہاتھ رکھتا ہے جس ہاتھ  کی نرمی اور پیار کو وہ فوراًاپنے دل میں سمو لیتی ہیں۔۔ اور باپ کی غیر موجودگی میں ذندگی کے ہر مشکل وقت میں اسی پیارکو محسوس کر کے یاد کر کے وقت کا سامنا کرتی ہیں۔۔باپ بیٹ...

اخلاق کی خوبصورتی۔۔۔۔۔

تصویر
Meri tehreer  خوبصورت اخلاق  مجھے پسند ہے اپنے نبی کا اخلاق اس قدر۔۔۔۔۔۔ میں خود کو ڈھال لوں گی پیر کاملﷺکے لیۓ۔۔۔۔ ایک پرسکون ذندگی گزارنے  کا دارومدار روپے پیسے پر ہی ختم نہیں ہو جاتا۔بلکہ ہمیں کچھ ایسے اصول اپنانےہوتے ہیں۔جن کے بغیر ہم ذندگی میں آگے بڑھ  نہیں سکتے۔۔۔ہم ہر وقت اسی بات کا روناروتے رہتے ہیں کہ اللہ ہماری دعاٸیں نہیں سن رہا۔ہم جو بھی مانگتے ہیں پوری نہیں ہوتی۔کیوں ہمارااچھاوقت نہیں آرہا۔۔۔وغیرہ ۔وغیرہ۔مگر اس بات پر توجہ نہیں دیتے کہ ہو سکتا ہے ہم جس چیز کی تمناہ کر رہیے ہیں وہ ہمارے حق میں بہتر ہے بھی نہیں۔۔ہو سکتا ہے اس میں ہمارے لیے نقصان ہو تو اسی لیے اللہ سے جب بھی مانگیں اپنےحق میں بہتر مانگیں۔اور ہمیشہ دولت روپیہ مانگنے کے ساتھ ساتھ اپنےلیے صحت مانگیں تندرستی مانگیں اور اپنے لیے ہدایت مانگیں۔اور اپنا موازنہ کریں۔کہ ہم جس سے یہ سب مانگ رہے ہیں اس  سےمانگنے کہ قابل ہیں یا نہیں۔۔ہم دعا تو کرتے ہیں مگر ایسےعمل نہیں کرتے جو دعاٶں کی قبولیت کا باعث بنیں۔۔اپنے نیک عمل سے ہی ہم اپنے اپکو خوبصورت  بناسکتے ہیں۔لوگ سمجھ...

گزارش😊 بیٹیوں کو جو سکون ان کے ماں باپ کے گھر کے آنگن میں ملتا ہے۔وہ اور کسی کے گھر نہیں ملتا۔

تصویر
Meri tehreer ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری  گزارش ہے  اپ سب بھی سوچیں جو عقل مند ہیں وہی ایسا سوچتے ہیں۔۔۔۔۔ بیٹیوں کو جو سکون ان کے ماں باپ کے گھر کے آنگن میں ملتا ہے۔وہ اور کسی کے گھر نہیں ملتا۔جو عزت ماں باپ کے گھر میں محفوظ ہوتی ہے وہ اور کسی جگہ پر  نہیں ہوتی۔ماں با پ سے ملی ہوٸ محبت کا بدل کسی کی محبت نہیں دے سکتی۔تو اسی لیے جب بھی بیٹی کی شادی کے بارے میں سوچیں تو عزت دار شریف گھرانے ڈھونڈیں جہاں عزت بھی کی جاۓ اور محبت بھی ملے۔دولت اگر کم ہی ہو اگر مقدر میں ہوٸ تو رب ضرور عطا کرے گا۔مگر خدارا صرف دولت اور روپیہ دیکھ کر اپنی نازک سی بیٹی کو لوگوں کے ہاتھ میں کھلو نوں کی طرح نہ پکڑا دیا جاۓ۔کہ وہ جب چاہے جیسے چاہیں کھیل لیں اور پھر کسی کونے میں بیکار سامان کی طر ح پھینک دیں۔اپنی بیٹی کے تحفظ کو یقینی بنایں۔اور رشتوں کو مظبوط بنانے میں بیٹی کا ساتھ دیں۔۔اور سُسرال والوں کو چاہیۓ.۔بہو کو بہو یا کوٸ خوفناک مخلوق سمجھنے کی بجاۓ اپنی بیٹی سمجھیں اورگھر کے معاملات چھپانے کی بجاۓ بہو سے مشورے کیا کجیۓ۔۔اور اس سے زیادہ سے زیادہ بات چیت اور کہہ کر کام کروایا جاۓ۔تاکہ اسے اپنے گ...

میری تحر یر۔۔۔۔سب کے لیے۔پر سکون زندگی

تصویر
 ہم سب کی سب سے بڑی خامی یہ ہوتی ہے کہ ہمیں جو کچھ ملا ہوتاہے۔ہم اسے اگنور کرتے ہیں اور  جو نہیں ملا ہوتا اس کو حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف رہتے ہیں۔پہلے سے ذیادہ اور پھر ذیادہ سے ذیادہ کی تلاش میں رہتے ہیں۔ہم یہ نہیں سوچتے کہ جو وقت گزر رہا ہے وہ واپس نہیں آۓ گا۔ہمارے پاس جو کچھ ہے ہم نے اسی کے ساتھ بہتر وقت گزارنا ہے۔۔جوگزر گیا وہ واپس نہیں آسکتا۔اور جو ابھی آۓ گا اس کا کسی کو علم نہیں سواۓ رب کی ذات کے۔۔۔تو جو وقت گزر رہا ہے اسی کو خوشگوار اور یادگار  بنایۓ۔۔اور اپنے ر ب کی دی ہوٸ نعمتوں کا شکر کیجیۓ۔۔پھر دیکھٸے کہ اللہ تعالی آپکے لیے کیسے کیسے سبب پیدا کرتا ہے۔یہ انسان کی ہی فطرت ہےکہ دنیاوی کاموں میں لگ کر اللہ کو بھول جاتا ہےمگر اللہ دن میں پانچ بار بلاوے دیتا ہے کہ کچھ مانگنا ہے تو مانگ میرے بندے میں حاضر ہوں تجھے دینے کے لیۓ۔۔لیکن انسان اتنا بے حس ہو گیا ہے کہ وہ دنیا کے آگے تو گھٹنے ٹیک دے گا مگر رب سے تقاضہ نہیں کرتا۔۔۔یہ ہی اس کی بر بادی کا سبب بنتا ہے۔۔لیکن انسان وہی بہترین ہے جو جلدی سمبھل جاۓ۔اپنے ماضی کی غلطیوں کو یاد کر...

مثبت سوچ۔۔۔کامیاب زندگی کر راز جو کوئ نہیں بتاتا

تصویر

مثبت سوچ

تصویر
مثبت  سوچ۔۔۔۔۔۔۔۔  کبھی کبھی انسان بہت بے بس ہو جاتا ہے۔اپنے حالات اور  اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو لیکر بہت پر یشان رہتا ہے۔منفی سوچ اسے آگے بڑھنے نہیں دیتی وہ کچھ اچھا کام کرنے کی نیت کربھی لے مگر ناکامی کا ڈر اسے آگے نہیں بڑھنے دیتاوہ ہمیشہ اپنے اندر ایک بے سکونی جیسی کیفیت سے لڑتا رہتا ہے۔وہ اپنی بات دوسروں سے نہیں کرتا کہ لوگ اس کے بارے میں کیا کہیں گے۔کیا سوچیں گے۔۔لیکن وہ اندر سےبہت کمزور اور بے بس ہوتا ہے۔دنیا کا خوف ہی اسے اندر ہی اندر کھاتا رہتا ہے۔۔اس کے ان حالات کا زمہ دار وہ خود ہوتا ے۔۔کیوں کے اس نے ہمیشہ دنیا کی بات مانی ہوتی ہے اور لوگوں کی فکر کی۔لوگ کیا کہیں گے۔اگر ان سب کی بجاۓ وہ اپنے دل کی سنتا۔جو صلاحیتیں اسے رب کی ذات نے عطا کی ہیں انہیں بروقت استعمال کرتا تو آج وہ بے سکونی پریشانی میں مبتلا نہ ہوتا۔بلکہ خدا پر یقين رکھتا خودپر یقین رکھتا اور اپنی سوچ کو مثبت رکھتا۔تو مشکل  حالات اور پریشا نیوں سے بچا رہتا۔اپنے کاموں کو مثبت طریقے سے کر کہ ہی انسان مطمین ہوسکتا ہے۔۔ورنہ منفی سوچ انسان کو کبھی آگے بڑھنے نہیں دیتی۔۔۔ہم سب کو ...

رشتے خوبصورت ہوتے ہیں۔

تصویر
رشتے خوبصورت ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کبھی کبھی ہم رشتوں کو صرف اپنی ضرورت سمجھتےہیں۔۔اور جس چیز کی ضرورت ہو اسی چیز کو استعمال کیا جاتا ہے۔۔۔اور جب رشتے بھی ضرورت بن جاٸیں تو ہم انہیں وقت آنے پر استعمال کرتے ہیں اور بڑی خو بی سے کرتے ہیں اور لوگوں کو اس بات کا علم بھی نہیں ہونے دیتے کہ انہیں کس بے دردی سے استعمال کیا جارہا ہے۔۔ہم جب انہیں شروع میں تھوڑا تھوڑا استعمال کر کے ہیں جیسے کبھی کبھی اپنی ضررت کےمطابق تو انہیں پتا نہیں چلتا لیکن جب وہ ٹوٹنے لگتےہیں تو ہم انہیں چھوڑ دیتے ہیں جیسے ٹوٹی ہوٸ چیزوں کی کوٸ اہمیت نہیں ہوتی اور ہم ان کو پھینک دیتے ہیں انہیں اپنے پاس نہیں رکھناچاہتے۔۔ اسی طرح جب رشتے کمزورہو کر ٹو ٹنے لگتے ہیں ہم انہیں چھوڑ دیتے ہیں ۔۔۔ہم بھول جاتے ہیں کہ انکو استعمال کر کر کے ہم نے خود ہی کمزور بنایا ہے۔۔اور پھر ہم انہیں اسانی سے چھوڑ دیتے ہیں۔۔رشتوں اور چیزوں میں زمین  آسمان کا فرق ہے۔اسی لیے رشتوں کو چیزوں کی طرح استعمال  نہیں کر نا چاہیے۔۔بلکہ جو رشتے ہم سے جڑے ہوتے ہیں انکی قدر کر نی چاہ...

خود غرضی۔۔۔۔

تصویر
Meri tehreer ۔ ۔۔ خود غرض۔ خود غرض انسان کے ساتھ رابطہ رکھنا اور اسکے ساتھ زندگی گزارنا انتہاٸ مشکل ترین کام ہے بلکہ گناہ ہے۔ ایسا گناہ جس کی سزا انسان اپنے اپکو خوددے رہاہوتا ہے۔۔اورہر لمحہ تکلیف میں ہوتا ہے۔دردسے گزرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ خود غرض انسان اسکی پرواہ کرے۔اسکے درد کو اپنا سمجھے۔اسکے لیے بام بنے۔۔مگر وہ غلط  سوچ رہا ہوتا ہے۔۔کیوں کہ خود غرض انسان کو کسی کی کوٸ فکر نہیں ہوتی ۔۔وہ کسی کے احساسات جزبات کی کوٸ قدر نہیں کرتا۔اس کےلیے صرف اپنی ذات اہمیت رکھتی ہے۔۔۔ایسے خود غرض لوگوں سے اپنے آپ کو دور رکھنے میں ہی بھلاٸ ہوتی ہے۔۔۔۔ورنہ انسان نہ کردہ گناہوں کی سزا پاتا رہتا ہے۔۔۔۔ Posted  1 week ago  by  My thought myream