اشاعتیں

اچھی باتیں لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بدگمانی.....

تصویر
Meri tehreer بد گمانی .دنیا میں سب سے مشکل کام ہےکسی کے دل سے اپنے لیے پیداہوئ بد گمانی کو نکالنا...آپ کچھ بھی کر لیں.کتنے ہی اچھے اور پاکیزہ بن جایں اگرجس کے دل میں ایک بار بد گمانی آ گیئ وہ آپ  نکال نہی سکتے..جبکہ آپ خودبھی حتی الا امکان کوشش بھی کرتے ہوں اپنےرویئے میں تبد یلی لانے کی مگر سب رایگاں جاتی ہے.تو اسی لیے لوگوں کے پیچھے خود کو خوار کرنا چھوڑ  دیں اور بہتر ہے ان لوگوں کو راضئ کرنے کی بجائے اپنے رب کو راضئ کرنے کا سوچیں.اس کی زات کی خاطراپنے رویے بدلیں.اور اپنی زات کو پہچانیں خود سے پیار کریں.اور اپنے رب سے دل لگایں لوگوں کی فکر کرنا چھوڑ دیں خوش رہیں.لوگ خودبخود بد گمان ہونا چھوڑ دیں گے...نہیں تو آپ لوگوں کو چھوڑ دیں گے

گناہ کر کے خوش مت ہونا

تصویر
Meri tehreer کبھی بھی تھوڑی سی لزت کی خاطر اور وقتی خوشی کی خاطر گناہ نہ کرنا.لزت اور خوشی وقت کے ساتھ ساتھ ختم ہو جاے گی...اورگناہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتا  جاے گا... مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور ذبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں

پیر کامل پر تبصرہ

تصویر
Meri tehreer پیر کاملؐ میں نے پیر کامل سےسیکھا ہے کہ انسان خطا کا پتلا ہے وہ خطایئں کرتا ہے  اور بار بار کرتا ہے۔ ٹھوکر کھاتا ہے اٹھتا ہے پھر سے سمبھلتا ہے۔ اگر ٹھوکر کھانےکے بعد بھی نہ سمجھے   تو گناہ گاروں میں شامل ہوجاتا ہے۔ مگر اللہ کی  طرف جب بھی سچے دل سے  رجوع کرتا ہے تواللہ پرانے حساب نہیں ماگتے   بلکہ اپنے بندے کو موقع دیتے ہیں  کہ وہ پیر کامل کے راستے پر چل سکے۔ جیسے امامہ کو موقع ملا اور وہ اپنے گھر سے  اسلام کی خاطر نکل گئ۔اللہ کی طرف سے ہدایت ملی  تو اپنے ماں باپ اور گھر کو بار چھوڑ دیا۔  اور سالار ماں باپ گھر بار ہونے کے باوجود تاریکیوں میں ڈوبا رہا۔ دس سال لگےسالارکو امامہ کے قابل بننے کے لیے۔ ۔۔۔اور دس سال لگے امامہ کو دین اور دنیا سمجھنے کے لیے ۔ ۔لیکن جب اللہ کی طرف  سے ہدایت ملی تو دونوں نے  اپنے اپکو بدل لیا ۔ اور پیر کامل ؐکے بتاے ہوۓ راستے پر چل کر ہی  دونوں ایک دوسرے کے قابل بنے۔۔  تاریخ گواہ ہے کہ جس نے اللہ اور اسکے نبیؐ  کی خاطر اپنے اپکو بدلا اور اللہ اور  ا...

خود غرضی۔۔۔۔۔۔۔ خود غرض انسان کے ساتھ رابطہ رکھنا اور اسکے ساتھ زندگی گزارنا انتہاٸ مشکل ترین کام ہے

تصویر
خود غرض۔۔۔ خود غرض انسان کے ساتھ رابطہ رکھنا اور اسکے ساتھ زندگی گزارنا انتہاٸ مشکل ترین کام ہے بلکہ گناہ ہے۔ ایسا گناہ جس کی سزا انسان اپنے اپکو خوددے رہاہوتا ہے۔۔اورہر لمحہ تکلیف میں ہوتا ہے۔دردسے گزرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ خود غرض انسان اسکی پرواہ کرے۔اسکے درد کو اپنا سمجھے۔اسکے لیے بام بنے۔۔مگر وہ غلط  سوچ رہا ہوتا ہے۔۔کیوں کہ خود غرض انسان کو کسی کی کوٸ فکر نہیں ہوتی ۔۔وہ کسی کے احساسات جزبات کی کوٸ قدر نہیں کرتا۔اس کےلیے صرف اپنی ذات اہمیت رکھتی ہے۔۔۔ایسے خود غرض لوگوں سے اپنے آپ کو دور رکھنے میں ہی بھلاٸ ہوتی ہے۔۔۔۔ورنہ انسان نہ کردہ گناہوں کی سزا پاتا رہتا ہے۔۔۔۔