پیر کامل پر تبصرہ

Meri tehreer



پیر کاملؐ میں نے پیر کامل سےسیکھا ہے کہ انسان خطا کا پتلا ہے وہ خطایئں کرتا ہے

 اور بار بار کرتا ہے۔ ٹھوکر کھاتا ہے اٹھتا ہے پھر سے سمبھلتا ہے۔ اگر ٹھوکر کھانےکے بعد بھی نہ سمجھے

  تو گناہ گاروں میں شامل ہوجاتا ہے۔ مگر اللہ کی  طرف جب بھی سچے دل سے  رجوع کرتا ہے تواللہ پرانے حساب نہیں ماگتے 

 بلکہ اپنے بندے کو موقع دیتے ہیں  کہ وہ پیر کامل کے راستے پر چل سکے۔ جیسے امامہ کو موقع ملا اور وہ اپنے گھر سے  اسلام کی خاطر نکل گئ۔اللہ کی طرف سے ہدایت ملی  تو اپنے ماں باپ اور گھر کو بار چھوڑ دیا۔ 


اور سالار ماں باپ گھر بار ہونے کے باوجود تاریکیوں میں ڈوبا رہا۔ دس سال لگےسالارکو امامہ کے قابل بننے کے لیے۔ ۔۔۔اور دس سال لگے امامہ کو دین اور دنیا سمجھنے کے لیے

۔ ۔لیکن جب اللہ کی طرف  سے ہدایت ملی تو دونوں نے  اپنے اپکو بدل لیا

۔ اور پیر کامل ؐکے بتاے ہوۓ راستے پر چل کر ہی  دونوں ایک دوسرے کے قابل بنے۔۔

 تاریخ گواہ ہے کہ جس نے اللہ اور اسکے نبیؐ  کی خاطر اپنے اپکو بدلا اور اللہ اور  اسکے رسولؐ کے احکامات پر عمل کیا۔ تو بے شک اللہ نے اسے اعلٰی مقامات  پر فائز کیا اللہ بھی انسان کےلیے وہی پسند کرتا ہے   


میں نے ناول پیر کامل پڑ ھنے کے بعد اس پر تبصرہ کیا جو بہت پسند کیا گیا۔اجالا ڈایجسٹ کی ویب ساٸیٹ پر بہت سراہا گیا۔

       ujalaa digest online per publish hua..

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

غصہ کرنا بری عادت ہے

میری تحر یر۔۔۔۔سب کے لیے۔پر سکون زندگی

نامور شاعرہ پاکستانی دلوں پر راج کرنے والی