والدین کا مقام

Meri tehreerوالدین کا مقام


یوں تو اللہ تعالی نے ہر رشتہ ہی زمین پر بہت خوبصورت بنایا ہے چاہے وہ بہن بھائی کاہو۔اولاد کاہو میاں بیوی کا ہو۔ ہر رشتہ محبت اور خوبصورتی سے نبھایا جائے ہر رشتہ مضبوط اور دیر پا بن جاتا ہے۔پوری دنیا میں اسلام خوبصورت مذہب ہے جو ہمارے لئے آسانیاں پیدا کرتا ہے اور ہمیں کامیاب زندگی گزارنے میں مدد دیتاہےاسلام میں ہر رشتے کو اہمیت اور مقام حاصل ہے۔ لیکن جواولادکا والدین سےرشتہ ہےاس کواسلام نے بہت حسن سلوک کےساتھ نبھانے پر زور دیا۔ جہاں ماں ٹھنڈی چھاؤں ہےتو باپ خدا کا عظیم تحفہ ہےجو اولاد کے ہر دکھ درد میں پریشانی میں اپنی اولاد کی مدد کرتا ہے۔ہر مرد اور عورت پر فرض ہے کہ وہ اپنے والدین کے حقوق بخوبی ادا کریں۔جیسے ہم دریا کو کوزے میں قیدنہیں کر سکتےاسی طرح والدکی محبت و شفقت بھی لفظوں میں بیان نہیں کر سکتے۔ باپ کی مثال اس درخت جیسی ہے جو بچوں کو غموں کی دھوپ سے بچاتا ہے دیکھا گیا ہے کہ اکثر باپ کا مزاج گرم ہم اور سخت ہوتا ہے لیکن باپ کتنے ہی سخت لہجے میں بات کرتا ہو۔یا اولاد پرغصہ کرتا ہو۔مگر اندر سے موم کی طرح حساس اور شفیق ہوتا ہے اور اپنی اولاد کے لئے ہر ممکن حد تک کوشش کرتا ہے دنیا کی پریشانیوں اور آزمائشوں اور مصیبتوں سے محفوظ رکھ سکےدن بھر اپنی اولاد کی خاطر محنت مزدوری کرنے والےباپ اپناسکون اپنی اولاد کو پالنے پرورش کرنے اور انھیں اچھی تعلیم دینے میں گزار دیتے ہیں اور خود بڑھاپے کی سیڑھیوں تک پہنچ جاتے ہیں ساری زندگی اپنی اولاد کوحلال کھلانے کی خاطرخود بھوکے رہ کر اپنے بچوں کی بھوک کو مٹاتے ہیں۔۔یہی وجہ ہے کہ باپ کا سخت محنت کرنے کی وجہ سے تو کبھی نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے تو کبھی اپنے بچوں کو بہترین  مستقبل فراہم کرنے کی فکر میں زیادہ وقت گزرتا ہے۔اوروہ سخت لہجے میں بات کرتاہے۔لیکن باپ کا دل اندر سے نہایت نرم اور حساس ہوتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے باپ کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی بہت تلقین کی وہیں باپ کی بددُعا سے بچنے کی تلقین بھی بہت زیادہ کی کیونکہ وہی ہے جو اولاد کو دنیا میں لانے کا باعث ہے اور دن بھر اولاد کی خاطر محنت مزدوری کرتا ہے۔۔والدین کا رشتہ اولاد کے ساتھ ایسا ہوتاجو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزیدمضبوط ھوتا چلا جاتا ہے باپ سے اولاد کا رشتہ بہت انوکھا اور انمول ہے جو بچے اپنے والدین سے اپنے مسائل شیئر کرتے ہیں انھیں یقیناً کوئی نہ کوئی حل مل جاتاہےاور وہ بہت سی پریشانیوں سے بچ جاتے ہیں اس کے برعکس دیکھا گیا ہے جو بچے اپنے والدین سے باتیں ڈِسکس نہیں کرتے اور مسائل شیئر نہیں کرتے انہیں یقیناً ڈپریشن اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسلام میں ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنے پر بہت تلقین کی گئی ہے۔ امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ والدین کے ساتھ نیکی کرنا اچھے بندوں کی شناخت ہے کیونکہ کسی بھی مسلمان کی عبادت اتنی جلدی خدا رضاٸیت تک نہیں پہنچ سکتی جتنی والدین کی خدمت کی رعایت کرنا ہے۔ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص آیا اور پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کس کے ساتھ نیکی کیا کروں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنی ماں کے ساتھ نیکی کرو اسنے کہااورکس کےساتھ نیکی کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنی ماں کے ساتھ نیکی کرو اس کے بعد پھرپوچھا کس کے ساتھ نیکی کروں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنی ماں کے ساتھ اس کے بعد فرمایا اپنے باپ کے ساتھ نیکی کیا کرو اس سے ثابت ہوتا ہے کہ والدین دونوں یعنی ماں اورباپ اپنااپنا بلند مقام رکھتےہیں لیکن ماں کے ساتھ نیکی کرنے کو آپ صلی اللہ وسلم نے بے حد پسند فرمایا۔ایک اور حدیث میں ہے جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کی عمر طویل ہو اور رزق میں اضافہ ہو تو اپنے والدین سے اچھائی کرے اور صلہ رحمی سے پیش آۓ۔تو قیامت کے دن بلند ترین مقام ہوگا یعنی جو شخص اپنے والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرے گا قیامت کے دن اللہ تعالی اس کو اچھا مقام عطا فرمائیں گے باپ کے متعلق نیکی کرنے کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے باپ کے ساتھ نیکی کیا کرو تاکہ تمہارے فرزندان تمہارے ساتھ نیکی کریں گے۔۔
والدین کی عظمت او ر ان کے ساتھ بہتر سلوک کرنےکے بارے
میں قرآن پاک میں ہے۔۔۔
(ترجمہ)"اور آپ کے رب نے حکم فرمادیا ہے کہ تم اللہ کے سوا کسی کی عبادت مت کرو اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کیا کرو اگر تمہارے سامنے دونوں میں سے ایک بڑھاپے کی عمر کو پہنچ جائے تو انہیں ”اُف” تک نہ کہو اور انہیں جھڑکنا نہیں۔ اُن دونوں کے ساتھ بڑے ادب سے بات کیا کرو" ){الاسرا ٕ24_23۔}
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ماں اور باپ دونوں ہی اولاد کے لئے بہترین اور انمول نعمت ہیں ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے اور والدین سے محبت کا اظہار کرنا چاہیے تاکہ ان کو اپنی قدر اور قیمت کا اندازہ دنیا میں ہی ہوجائےاوروالدین بھی فخر کے ساتھ پرسکون زندگی گزار سکیں۔۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

غصہ کرنا بری عادت ہے

نامور شاعرہ پاکستانی دلوں پر راج کرنے والی

میری تحر یر۔۔۔۔سب کے لیے۔پر سکون زندگی