نامور شاعرہ پاکستانی دلوں پر راج کرنے والی



پروین شاکر


پروین شاکرایک نامور پاکستانی شاعرہ ہیں۔جنہوں نے اپنی شاعری کے زریعے بہت نام کمایا۔۔نہ صرف پاکستان میں بلکہ انڈیا امریکہ۔اور بہت سے ممالک میں لوگ انکی شاعری کو پسند کرتے ہیں۔۔اردو ہندی انگریزی اور بہت سی زبانوں میں انکی کتابوں کے ترجمے کرواۓ گیۓ ہیں۔
پروین شاکر 24 نومبر1952 میں کراچی میں پیدا ہوئیں۔ان کے والد سید ثاقب  حسین خود بھی ایک نامور شاعر تھے۔اور شاکر ان کا تخلص تھا۔یہی وجہ تھی کہ پرون بچپن سے ہی اپنے نام کے ساتھ شاکر لگاتی تھیں۔۔پروین شاکر نےابتدائی تعلیم گھر میں ہی حاصل کی اور بعد میں رضیہ گرلز ہائی سکول کراچی سے میٹرک کیا۔ بچپن ہی سے بہت ذہین اور پڑھائی میں اچھی تھیں۔میٹرک کے بعد سرسید کالج سے بی اے آنرز کیا لیکن آپ کی تعلیم کا سفر یہاں پر ختم نہیں ہوالسانیات میں ایم اے کیاانگلش لٹریچر میں ایم اے کیا۔دونوں 
امتحا نوں میں اچھی کامیابی ہوٸ تو اور محنت کی اور ہاورڈ یونیورسٹی آف کراچی سےپی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی اپنا تعلیمی سفر جاری رکھا اور ساتھ ساتھ عبداللہ گرلز کالج میں لیکچرار کی ملازمت کی۔ 15سال کی عمر سے آپ کو شاعری کا شوق تھا۔پروین شاکر کی شادی ان کے خالہ زاد بھائی ڈاکٹر نصیر سے ہوئی جو کہ ملٹری میں ڈاکٹر تھے پروین شاکر نہایت ہمدرد ذہین  اوربا ہنر خاتون تھیں۔نرم دلی کاجذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہواتھا لیکن افسوس شوہرسے ذہنی اختلاف کی وجہ سے انکی شوہرسے 1989میں علیدگی ہو گیٸ اور شادی زیادہ دیر تک نہیں چل سکی۔ان کا ایک بیٹا جس کا نام سیدمرادعلی ہے۔ان کو اپنے بیٹے سے بہت لگاؤ اور محبت تھی اپنے بیٹے کے بارے میں بھی انہوں نے نے اپنی شاعری میں ذکرکیا اور ایک مقام پر کہا"مجھے تیری محبت نے عجیب روشنی بخشی"نہ صرف انہوں نے رومانوی موضوعات پر قلم اٹھاٸ بلکہ عصری شعور بھی بھی ان کی شاعری میں صاف واضح دیکھنے کو ملتا ہے۔پرورش شاکر کی شاعری میں رنگ خوشبو پھول دھنک جیسے الفاظ ان کی خوبصورتی اور ان کے خوشی اخلاقی کو ظاہر کرتے ہیں بہت سے نامور اور بڑے بڑے شاعروں نے بھی ان کی شاعری سے اطراف کیا اور دل کھول کران کو داد بھی دی۔۔پروین شاکر کےبارے میں فیض احمد  فیض کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پروین شاکر جیسا مقام کسی اور کا نہیں ہے۔پانچ بڑے ادبی انعامات واعزازات سے بھی نوازا گیا جن میں آدم جی ایوارڈ پاکستان کا بڑا نامور اوارڈ ہے۔پاکستان کا ایک مشہورومقبول اعزاز علامہ اقبال اوارڈ بھی پروین شاکر کو ملا۔پاکستان کی مشہور شاعرہ پروین شاکرکواعزازپرائیڈ آف پرفارمنس باۓ گورنمنٹ آف پاکستان بھی ملا۔ ہندی اردو اور انگلش اور بہت سی زبانوں میں پروین شاکر کی شاعری کو لوگ بہت پسند کرتے ہیں۔ ان کی6 کتابیں پبلش ہوی جو کامیاب رہیں اور بہت مقبول ہوئی 1976 میں انہوں نے نے اپنی کتاب پبلش کی جس کا نام خوشبو تھا ان کی کتاب خوشبو کو لوگوں نے بہت زیادہ پسند کیااور آدم جی ایوارڈ بھی ان کو ملا۔۔ 1980 میں صدبرگ کے نام سے ان کی ایک کتاب شائع ہوئی جسے لوگوں نے بہت سراہا اور پسند کیا اسی طرح انکار کے نام سے ان کی ایک کتاب پبلش ہوئی 1990میں جس کو پرائیڈ  پرفارمنس پاکستان کا ایوارڈ بھی ملا۔۔ 1994 میں ماہ تمام کلیات کے نام سے پروین شاکر کی ایک اور کتاب سامنے آئی جسے بہت مقبولیت حاصل ہوئی۔
ان کا انتقال ایک کار حادسےمیں اسلام آباد میں 26 دسمبر 1994 کو ہواانہوں نے 42 سال کی ذندگی میں سے 23 سال شاعری اردو ادب کو دیۓ۔۔یہی وجہ ہےکہ باذوق اور اردو ادب سےمحبت رکھنے والے لوگ آج بھی پروین شاکر کی برسی کے موقع پران کو خراجِ تحسين پیش کرتے ہیں اوران کی یاد میں خاص اہتمام بھی کرتے ہیں۔۔

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

Plese like and share

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

غصہ کرنا بری عادت ہے

میری تحر یر۔۔۔۔سب کے لیے۔پر سکون زندگی